پنجاب کابینہ کی حلف برداری میں غیرمعمولی تاخیر، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی میں “ڈیڈ لاک” پیدا ہوگیا

Written by on May 31, 2022

 پیر کی رات کو پنجاب کی نئی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب غیر معمولی تاخیر کا شکار کیوں رہی،حسن مرتضی نے بطور سنیر وزیر پنجاب اپنے عہدے کا حلف تو اٹھا لیا مگر مسلم لیگ کی جانب سے ان کو ایوان وزیر اعلی میں آفس کی بجائے سٹیٹ گیسٹ ہاوس پر آفس دینے کی وجہ سے ڈیڈ لاک بر قرار ہے۔

روز نامہ پاکستان اندرونی کہانی سامنے لے آیا،پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نامزد گورنر پنجاب کی حلف برداری کی تقریب کے فوری بعد جب پنجاب کابینہ کے کچھ وزراءکے حلف اٹھانے کی باری آئی تو مسلم لیگ (ن) کی طرف سے پیپلز پارٹی کے نامزد سنیئر وزیر حسن مرتضی سے کہا گیا کہ آپ کو سنیئر وزیر نہیں بنایا جائے گا بلکہ آپ کو ایک عام وزیر ہی بنایا جائے گا مسلم لیگ اپنی پارٹی کے پنجاب کے جنرل سیکرٹری اویس لغاری کو سنیئر وزیر بنانا چاہتی ہے جبکہ مسلم لیگ کی طرف سے حسن مرتضی کو سنیئر وزارت کے ساتھ جو ان کی جانب سے سی اینڈ ڈبلیو کا محکمہ مانگا گیا تھا اس سے بھی انکار کیا گیا اور کہا گیا کہ آپ زراعت کا محکمہ لے لیں ۔

ذرائع کے مطابق اسی طرح سے جب حسن مرتضی نے مسلم لیگ سے کہا کہ بطور سنیئر وزیر مجھے ایوان وزیر اعلی 90شاہراہ قائد اعظم پر آفس دیا جائے تواس پر مسلم لیگ نے ان کو آفر کی کہ آپ سٹیٹ گیسٹ ہاﺅس اپر مال والا آفس سنبھال لیں جس پر حسن مرتضی اپنے وفد کے ساتھ مسلم لیگ سے ناراض ہو کر گورنر ہاﺅس سے باہر آگئے اور ساری صورت حال سے متعلق اپنے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کو فون پرآگاہ کیا اور خود مال روڈ کے ایک آئسکریم پارلر پر آکر بیٹھ گئے ۔

اس دوران پیپلز پارٹی کی اس اعلی لیڈر شپ نے مسلم لیگ کی اعلی لیڈر شپ کے ساتھ رابطہ کیا اور ان سے پاور شیئرنگ کے فارمولے پر عمل درآمد کرنے کو کہا ،ذرائع کے مطابق تقریبا ڈیڑھ گھنٹے تک پیپلز پارٹی کی اعلی لیڈر شپ اور مسلم لیگ کی اعلی لیڈر شپ کے مابین رابطوں کا سلسلہ جاری رہا اور پھر اس کے بعد ترکی سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حسن مرتضی کو فون کیا اور کہا کہ آپ سے ابھی مسلم لیگ کی قیادت اور وزیر اعظم ہاﺅس کے کچھ لوگ رابطہ کریں گے آپ واپس گورنر ہاﺅس جائیں اور حلف اٹھائیں باقی معاملات پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری خود مسلم لیگ کی اعلی لیڈر شپ کے ساتھ طے کر لیں گے۔

ذرائع کے مطابق اس کے بعد پیپلز پارٹی کا یہ وفد مسلم لیگی قیادت کی جانب سے رابطہ کرنے اور انہیں منانے کی وجہ سے واپس آیا اور وزارتوں کا حلف اٹھایا ،آج منگل کے روز پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی اعلی لیڈر شپ وزارتوں کے قلمدان اور مختلف محکموں میں پیپلز پارٹی کے لوگوں کو اکاموڈیٹ کرنے کے حوالے سے معاملات پر بات چیت کرے گی ۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist