پی آئی اے کے خسارے میں اضافہ ، تبدیلی کے دعووں کا پول کھل گیا

Written by on March 12, 2022

 پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے ) کو سال 2021 میں 50 ارب روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑاہے جس نے حکومت کے تبدیلی اور اداروں کو منافع بخش بنانے کے دعوے کی قلعی کھول دی ہے ، اس سے قبل سال 2020 میں پی آئی اے کو 34.6 ارب روپے کے خسارے کاسا منا تھا جس میں کمی کی بجائے اگلے ہی سال 47 فیصد کا اضافہ ہواہے ۔

تفصیلات کے مطابق سال 2021 میں کورونا کی صورتحال قدرے بہتر تھی اور معیشت بحالی کی راہ پر گامز ن ہونے کے دعوے کیئے جارہے تھے لیکن پی آئی اے کو 50 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ اس کے برعکس سال 2020 میں کورونا وائرس کا پھیلاﺅ عروج پر تھا لیکن اس کے باوجود بھی پی آئی اے کا خسارہ 34 ارب روپے تھا ۔

اس معاملے کا گہرائی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ جب بین الاقوامی پروازیں بحال ہو چکی تھیں تو ایئر لائن کا خسارہ کم ہونے کی بجائے بڑھا کیوں ، ، پی آئی اے کا مجموعی خسارہ بڑھ رہاہے اور یہ 400 سے 500 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے ۔پی آئی اے کی سامنے آنے والی مالی حالت سے ظاہر ہوتاہے سال 2021 میں طیارے کے ایندھن کی لاگت 22.8 ارب ڈالر رہی اور آپریشن سے 15.027 ارب روپے کا نقصان ریکارڈ کیا گیا ۔پی آئی اے کو اس طرح 7 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ 

سرکاری ذرائع کا کہناہے کہ خسارے میں چلنے والے چار بڑے اداروں میں پاکستان سٹیل ملز، پی آئی اے ، پاکستان ریلویز اور پاور سیکٹر تقسیم کار کمپنیاں شامل ہیں اور ان کا سالانہ مجموعی خسارہ تقریبا 300 ارب روپے ہے ۔

اب چار چینی کمپنیاں پاکستان سٹیل ملز کی بولی کے عمل کیلئے کوالیفائی کر چکی ہیں اور نجکاری کمیشن نے ان چار چینی کمپنیوں کیلئے ڈیٹا سینٹر ز کھول دیئے ہیں تاکہ اس کی فروخت کی تکمیل سے قبل مستعدی سے کام لیا جا سکے۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist