’ہمارا اصل مقصد بزدار کو ہٹانا تھا، اب جو بھی آفر ملے گی وہ بونس ہوگا‘ ترین گروپ کے رکن کا انکشاف

Written by on April 1, 2022

ملک کی لمحہ بہ لمحہ بدلتی سیاسی صورتحال میں ق لیگ اور ایم کیو ایم کے یکسو ہونے کے بعد تحریک انصاف سے الگ ہونے والا دھڑا’ترین گروپ‘ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ڈیلی ڈان کے مطابق ایک طرف چوہدری پرویز الہٰی حکومت کی طرف سے وزیراعلیٰ پنجاب نامزد ہونے کے بعد متحرک ہو گئے ہیں اور دوسری طرف متحدہ اپوزیشن ترین گروپ کو اپنے ساتھ ملانے کے لیے سرگرم ہو چکی ہے۔ 

ق لیگ کے حکومت اور ایم کیو ایم کے متحدہ اپوزیشن کے ساتھ جا ملنے کے سبب جہانگیر ترین گروپ کو وفاق کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاب کی سیاست میں بھی بہت اہمیت گئی ہے کیونکہ اس گروپ کے پنجاب اسمبلی میں 17اراکین ہیں جبکہ قومی اسمبلی میں اس گروپ کے اراکین کی تعداد آٹھ کے لگ بھگ ہے۔ اس تعداد کے ساتھ صوبائی اور قومی، دونوں اسمبلیوں میں یہ گروپ تحریک عدم اعتماد اور حکومت سازی کی مہم کے نتائج بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist