دوسرا اوگرا ترمیمی بل سینیٹ سے منظور ، اپوزیشن ارکان نے زیادہ تعداد میں ہونے کے باوجود مخالفت میں ووٹ نہیں دیا

Written by on February 17, 2022

سینیٹ اجلاس میں ایک مرتبہ پھر حکومت کا جادو چل گیا ، اپوزیشن ارکان کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود  اوگرا ترمیمی بل   منظور کرلیا گیا ، اپوزیشن نے بل کی مخالفت میں تقاریر تو کیں مگر ووٹ نہیں دیا۔

چیئرمین سینیٹ سردار صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں حکومت کی جانب سے  دوسرا اوگرا ترمیمی بل پیش کیا گیا ،سینیٹر مشتاق احمد نے بل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اوگرا کو اپنی مرضی سے قیمتوں کے تعین کا اختیار نہیں دیا جا سکتا،  یہ اختیار ماضی میں پبلک ہیئرنگ کے پاس تھا۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ   ہم صوبے کی جانب سے فیصلہ خود نہیں کر سکتے، قیمت کے تعین پر پبلک ہیئرنگ لازمی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ بل کی توثیق سی سی آئی سے کرائیں۔

 ووٹنگ کے وقت اپوزیشن ارکان واک آؤٹ کر گئے جس کے باعث بل کی مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا ، دلاور خان گروپ نے ایک با رپھر حکومت کے حق میں ووٹ دیا ۔  دلاور گروپ کی جانب سے احمد خان اور نصیب اللّٰہ بازئی نے ووٹ ڈالا۔

سینیٹر کہدہ بابر اور  وفاقی وزیر حماد اظہر تاخیر سے  سینیٹ اجلاس میں پہنچے جس کے باعث ان کے ووٹ کاسٹ نہیں ہوئے ۔  چیئرمین سینیٹ نے وفاقی وزیر حماد اظہر سے کہا کہ  بل پاس ہو چکا ہے  ، آپ آج بھی ہمیشہ کی طرح تاخیر سے پہنچے ہیں ، آپ چاہیں تو جا سکتے ہیں ۔

 دوسرے اوگرا ترمیمی میں کہا گیا ہے کہ ایل این جی اور آر ایل این جی کی لائسنسنگ اور قیمت کو ریگولیٹری فریم ورک میں شامل کیا جائے گا، اوگرا کو آر ایل این، ایل این جی کی قیمت طے کرنے کا اختیار ہو گا۔دوسرے اوگرا ترمیمی بل کے مطابق اوگرا کو بغیر کسی پبلک ہیئرنگ کے امپورٹڈ گیس اور ملک میں پیدا ہونے والی گیس کی قیمت میں اضافے کا اختیار ہو گا۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist