’’ہماری مستقبل کی سٹریٹیجک ڈائریکشن واضح ، راولپنڈی بھی اس پر کلئیر ہے، سب سے اپنے تعلقات قائم کریں: عمران خان

Written by on February 13, 2022

وزیراعظم عمران خان کا کہناتھا کہ دو سال بعد چینی صدر سے ملاقات ہوئی ہے  ، ایسی کئی چیزیں تھیں جو چین سے طے کرنی تھیں، دورہ چین انتہائی اہمیت کا حامل  تھا اور کامیاب رہاہے ، ہماری مستقبل کی سٹریٹیجک ڈائریکشن بہت واضح ہے ، میں اور میری ٹیم اس پر کلیئر ہیں، راولپنڈی بھی اس پر کلیئر ہے ، میں سمجھتاہوں کہ راولپنڈی بھی اس پر کلیئر ہے ، سب سے اپنے تعلقات قائم کریں، ہم اس پوزیشن پر نہیں آنا چاہتے کہ لگے کہ ہم کسی ایک کیمپ کا حصہ بن گئے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ چین انتہائی اہمیت کاحامل تھا، ہماری معیشت کی سمت درست،چینی قیادت نے اعتماد کا اظہارکیا،دورہ چین کےبعد ہمارے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے،دنیا کا نقشہ بہت تیزی سے بدلتا جارہاہے ، دنیا میں تبدیلیوں کے حوالے سے دورہ چین بہت اہم تھا، چین نے ہمارے کویڈ سے نمٹنے کا بہت غور سے مشاہدہ کیا ۔

عمران خان کا کہناتھا کہ 2019 کے بعد کورونا آنے سے چین بند ہو گیا تھا ، دو سال بعد چین کے صدر سے ملاقات ہوئی ہے ، کئی ایسی چیزیں تھیں جو چین سے طے کرنی تھیں، چین کے صدر نے پاکستان آنا تھا جو ملتوی ہوا ، چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے سے کچھ چیزیں طے ہونے سے رہ گئیں تھیں ۔

وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست کی جس دوران صحافی نے سوال کیا کہ ’’ہماری سٹریٹیجک ڈرائریکشن کیاہے ، یہ ہم سے چینی بھی پوچھتے ہیں ؟‘‘وزیراعظم عمران خان نے واضح جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’جو آپ بات کرتے ہیں ، سٹریٹیجک ڈائریکشن مستقبل کی کہاں ہے ، میں تو اس میں بہت کلیئر ہوں ،میری چھوٹی سی ٹیم بھی اس پر کلیئر ہے ، میں سمجھتاہوں کہ راولپنڈی بھی اس پر کلیئر ہے ، سب سے اپنے تعلقات قائم کریں، ہم اس پوزیشن پر نہیں آنا چاہتے کہ لگے کہ ہم کسی ایک کیمپ کا حصہ بن گئے ہیں۔‘‘ 

عمران خان کا کہناتھا کہ ہم ساڑھے تین سال میں جس طرح ہم اس مائن فیلڈ سے نکلے ہیں ، کورونا سے بھی بہتر طریقے سے نکل گئے ، شرح ترقی بھی 5.37 پر پہنچ گیاہے ، ان حالات میں یہاں تک پہنچ گیاہے ، ترسیلات زر اور زرمبادلہ درست سمت ہے ، میں یہ ضرور سمجھتاہوں کہ اگر آپ معاشرے کی اصلاح کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے پاس پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثیرت ضروری ہے ، سینیٹ میں اکثیریت نہیں ہے ، وہاں پھنس جاتے ہیں ، بل اسمبلی سے پاس بھی کرواتے تھے تو سینٹ میں پھنس جاتا تھا ، وہاں ہماری ابھی بھی اکثریت نہیں ہے  ، اگر اصلاح نہیں کرنا چاہتے ہیں تو  اس حکومت میں ساروں کو خوش کر سکتے ہیں، ہر کسی کو اس کا حصہ دے سکتے ہیں، 

وزیراعظم کا کہناتھا کہ دنیا میں اتفاق رائے ہے کہ انسانی بحران سے افغانستان کو بچانا ہے ، صرف امریکہ کی رائے اس تفاق رائے سے کچھ مختلف ہے ، امریکہ جانتا ہے کہ ایسے ہی چلتے رہنے سے افغانستان میں انتشار پھیلے گا ۔ان کا کہناتھا کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی کی بھی کچھ مجبوریاں ہیں ۔سندھ اور پنجاب میں الگ الگ قیمتوں پر گندم بک رہی ہے جو نہیں ہونا چاہیے ، چین میں ایک فیصلہ ہو جاتہاے تو پھر اس پر عمل ہوتاہے ۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist