پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اہم اجلاس ، کیا فیصلے ہوئے ؟تفصیلات سامنے آ گئیں

Written by on November 9, 2021

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو عسکری قیادت کی جانب سے بتایاگیاہے کہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام خطے میں امن اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،پاکستان برادر افعان عوام کی حمایت اور تائید جاری رکھے گا اور افغانستان میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، اجلاس میں اعلیٰ عسکری حکام نے ملک کی سیاسی و پارلیمانی قیادت، اراکین قومی اسمبلی و سینٹ، صوبائی و آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی قیادت کو اہم خارجہ امور، داخلی سلامتی،اندرونی و بیرونی چیلنجز،خطےمیں وقوع پذیرہونےوالی تبدیلیوں خصوصاًتنازعہ کشمیراورافغانستان کی حالیہ صورتحال کےحوالےسےجامع بریفنگ دی گئی۔

نجی ٹی وی کےمطابق پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس منعقد ہوا۔جس میں اعلیٰ عسکری حکام نے جامع بریفنگ دیتے ہوئےاجلاس کو بتایا کہ پاکستان برادر افعان عوام کی حمایت اور تائید جاری رکھے گا اور افغانستان میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان نے افغان امن عمل میں پرخلوص طور پر مثبت اور ذمہ دارانہ کردار ادا کیا، پاکستان کی بھرپور کوشش ہے کہ موجودہ حالات کسی اور انسانی و معاشی بحران کو جنم نہ دیں جو افعان عوام کی مشکلات میں اضافے کا باعث ہوں اور اس سلسلے میں پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔اس امید کا بھی اظہار کیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ اجلاس میں پاکستان افغانستان سرحد پر بارڈر کنٹرول کے نظام کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

سیاسی و پارلیمانی قیادت نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور افغانستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ان کی رائے میں ایسے اجلاس نہ صرف اہم قومی امور پر قومی اتفاق رائے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ مختلف قومی موضوعات پر ہم آہنگی کو تقویت دینے کا بھی باعث بنتے ہیں۔

پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، قومی اسمبلی اور سینٹ میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور سید یوسف رضا گیلانی وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، چودھری فواد حسین، چودھری طارق بشیر چیمہ، شیخ رشید احمد،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی محمد قاسم خان سوری،وزیر دفاع پرویز خان خٹک،وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر، شفقت محمود، ڈاکٹر شیریں مزاری، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ، علی امین گنڈا پور، مراد سعید،شبلی فراز، ڈاکٹر فروغ نسیم، اعجاز احمد شاہ، مونس الٰہی ، نور الحق قادری،عمر ایوب خان، سید فخر امام ،سید امین الحق، وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف، وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان، چیئر مین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ملک محمد عامر ڈوگر، سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم، ارکان قومی اسمبلی بلاول بھٹو زرداری، اسد محمود، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، غوث بخش خان مہر، عامر حیدر اعظم خان، نوابزادہ شاہ ذین بگٹی، اراکین سینیٹ  شیری رحمان، اعظم نذیر تارڑ، انوار الحق کاکڑ، مولانا عبدالغفور حیدری، سید فیصل علی سبزواری، محمد طاہر بزنجو، ہدایت اللہ خان، محمد شفیق ترین، کامل علی آغا، مشتاق احمد، سید مظفر حسین شاہ، محمد قاسم اور دلاور خان ،ارکان قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی، خواجہ محمد آصف، رانا تنویر حسین، احسن اقبال چوہدری، راجہ پرویز اشرف اور حنا ربانی کھر ، سید نوید قمر ، محسن داوڑ ، خواجہ سعد رفیق ، طارق صادق ، سید فیاض الحسن ، سینیٹر میاں رضا ربانی اور قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے دفاع کے ممبران نے خصوصی طور پر دعوت دی گئی ہے۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزراءاعلیٰ ، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر، اور وزیر اعلی گلگت بلتستان نے خصوصی دعوت پر شرکت کی۔ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار سمیت دیگر اعلی عسکری حکام بھی موجود تھے۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist