اسلام آباد ہائیکورٹ نے مارگلہ نیشنل پارک کی حدود میں ہوٹل کے ساتھ لیز معاہدہ پر سوال اٹھا دئیے

Written by on November 6, 2021

 

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے مارگلہ پہاڑی پر تجاوزات اور نجی ہوٹل کے لیز معاہدہ کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا ، عدالت نے مارگلہ نیشنل

پارک کی حدود میں ہوٹل کے ساتھ لیز معاہدہ پر سوال اٹھا دئیے۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ وکیل عدالت کو مطمئن نہ کر سکا کہ ان کا فارمز ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ معاہدہ درست ہے، ہوٹل کے فارمز

ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ لیزمعاہدے کی قانونی حیثیت کیا ہے؟ ، بادی النظر میں سی ڈی اے نیشنل پارک ایریا میں کسی تعمیر یا لیز کی اجازت

نہیں دے سکتا، بادی النظر میں فارمز ڈائریکٹوریٹ بظاہر قانونی طور پر ریاستی پراپرٹی کی ملکیت نہیں رکھ سکتا، کیوں نہ لیز سے حاصل رینٹ

ٹرائل کورٹ واپس جمع کرانے کا حکم دیا جائے؟ ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نےاہم قانونی نکتے پر معاونت کے لیے اٹارنی جنرل 9 نومبر کوطلب کرلیا، سیکریٹری داخلہ، سی ڈی اے اور اسلام آباد

وائلڈ لائف بورڈ مجاز افسر نامزد کریں،وضاحت کریں کس اتھارٹی کے تحت فارمز ڈائریکٹوریٹ کومعاہدے کی اجازت دی؟ ، کیا ڈائریکٹویٹ

قانونی طور پر کسی اسٹیٹ لینڈ کی ملکیت لے سکتا ہے؟ ، کیا فارمز ڈائریکٹوریٹ نیشنل پارک کے ایریا میں لینڈ کو مینج کر سکتا ہے؟ ، 31اگست کو

لیز معاہدہ ختم ہونے سے قبل ہوٹل نے فارمز ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ نیا ایگریمنٹ کر لیا،بادی النظر میں فارمز ڈائریکٹوریٹ ریاستی پراپرٹی کی

ملکیت نہیں لے سکتا۔

ادھر بھارت سے قانون کی کتب کی درآمد پر پابندی کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکور ٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے

جواب طلب کر لیا ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری وزارت کامرس اور ڈی جی ٹریڈ اینڈ پالیسی کو نوٹس جاری کردیا، عدالت نے اہم قانونی

نکتے پر اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کیلئے طلب کر لیا۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ بھارت سے کتب منگوانا سستا پڑتا ہے ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس

دیے کہ قانون کی زیادہ تر غیر ملکی کتابیں تو آتی ہی بھارت سے ہیں۔ عدالت نے فریقین سے دو ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist