ملکی برآمدات 8 سال بعد 25 ارب ڈالر سے متجاوز

Written by on September 6, 2021

کراچی  ; ملکی برآمدات 8 سال بعد 25 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں،ریونیو 18فیصد سے زیادہ بڑھنے کیساتھ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بھی نسبتا بہتر رہی، وزیر خزانہ شوکت ترین پائیدار معاشی ترقی کیلئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی 18 سے 25 فیصد تک لے جانے کیلئے پرعزم ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کی برآمدات پیپلزپارٹی دور کے اختتام پر 25 ارب 11 کروڑ ڈالر تھیں، لیگی حکومت گئی تو حجم گھٹ کر 23 ارب ڈالر رہ گیا تھا، اس دوران درآمدات 60ارب ڈالرسےتجاوز کرگئیں اور تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح 37.7 ارب ڈالر تک جا پہنچا۔پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) حکومت اپنے تیسرے سال کورونا وبا کے باوجود برآمدات ریکارڈ 25 ارب 30 کروڑ ڈالر تک لے جانے میں کامیاب رہی، اس سے قبل پیپلز پارٹی ہو یا ن لیگ کوئی بھی حکومت ایسا نہ کرسکی

 عبدالرزاق داؤد نے چند روز قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اب پاکستان میں برآمدات پر صحیح معنوں میں توجہ دے رہے ہیں، اس سال ہمار گڈز اینڈ سروسز کی مد میں ٹارگٹ 38.7ارب ڈالرزہے۔ایف بی آر کےمطابق مالی سال 09-2008ء میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 5.48 فیصد تھی جو 14-2013 ء میں 9 فیصد اور سال 18-2017 ءمیں 11.2 فیصد تک پہنچ گئی۔تحریک انصاف حکومت کے دوسرے مالی سال 20-2019ء میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی 11.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

وزیر خزانہ نے بتایا تھا کہ ہم نے اگر 6، 7، 8 فیصد کی گروتھ پر جانا ہے تو ہم 11، 12 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی پر نہیں جاسکتے، ہمیں اسے تقریبا 18 سے 20 فیصد تک لے کر جانا پڑے گا۔لیگی دور کے اختتام تک سالانہ ٹیکس محاصل 3 ہزار 844 ارب روپے تھے، پی ٹی آئی کے پہلے سال 15 ارب کمی سے 3 ہزار 829 ارب پر آگئے البتہ 2020ء میں ریونیو بڑھ کر 3 ہزار 997 ارب جبکہ تیسرے مالی سال 18.45 فیصد گروتھ کے ساتھ 4 ہزار 735 ارب روپے تک پہنچ گیا۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist