
سکھ فارجسٹس‘‘کے زیراہتمام دنیا بھرمیں مقیم سکھ ’’ خالصتان ‘‘کے قیام کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد کر کے خالصتان کے حق میں ووٹ ڈال رہے ہیں، اس سلسلے میں آج اٹلی کے دارلحکومت روم میں ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے ،اٹلی کے مختلف شہروں میں تقریباً 2 لاکھ سکھ مقیم ہیں۔
18 سال سے زائد عمر کے افراد جن کا تعلق انڈین پنجاب سے ہو وہ اپنی شناخت دکھا کر ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں ۔ ووٹ ڈالنے سے پہلے تین جگہوں پر شناخت اور عمر کے حوالے سے تصدیق کے بعد ووٹر ووٹ ڈالتے ہیں ۔ اس موقع پر پولنگ سٹیشن کے باہر خواتین اور مردوں کے ہاتھوں میں خالصتان کی آزادی کے پوسٹر بھی موجود ہیں ۔ ووٹنگ میں حصہ لینے والوں کا مطالبہ ہے کہ بھارت خالصتان کو آزاد کرے اور اقوام عالم بھارت میں سکھوں پر ہونیوالے مظالم کا نوٹس لے۔ ریفرنڈم ایک آئینی اور قانونی راستہ ہے جس کو ہم نے اختیار کیا ہے ۔ بھارت پنجاب پر انڈیا اپناجبری قبضہ ختم کرے تاکہ خالصتان کاقیام عمل میں لایا جا سکے ۔
یادرہے کہ سوئٹزر لینڈ سمیت سات یورپی ممالک میں خالصتان کے حوالے سے ریفرنڈم کی ووٹنگ ہو چکی ہے۔ ۔اس موقع پرسکھوں کے الگ وطن خالصتان کا نیا نقشہ بھی جاری کردیا گیا جس میں نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ، ہماچل پردیش، راجستھان اور یو پی کے اکثر اضلاع کوبھی مجوزہ خالصتان میں شامل دکھایا گیا ہے۔یفرنڈم کی نگرانی بین القوامی غیر جانبدار ادارے کر رہے ہیں ۔
سکھ ووٹرز کا کہنا تھا کہ ہندوستان سے آزادی کی بنیاد رکھی جا رہی ہے ، انہیں اپنا گھر خالصتان چاہیے۔اس موقع پرسکھ لیڈ روں کا کہنا تھا کہ بھارتی دبائوکے باوجود یورپین حکومت نے سکھوں کو خالصتان کیلئے ریفرنڈم کی اجازت دی ۔
سکھ رہنما پرم جیت سنگھ پما نے کہا کہ ’’ ملک خالصتان‘‘ ریفرنڈم سکھوں کا جمہوری حق ہے اور ہم اپنا حق حاصل کرنے کے لیے بین القوامی قوانین کے تحت ووٹ کے ذریعے بین القوامی اداروں اور ممالک کو اپنے فیصلے کے حوالے سے آگاہ کر رہے ہیں ۔