’’اہم شخصیت نے موجودہ حکومت سے تعاون کیلئے بلایا تھا اور۔۔۔‘‘سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا دعویٰ

 سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ مقتدر حلقوں نے مجھے اجلاس میں بلایا تھا اس موقع پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی موجود تھے،مجھے کہا گیا کہ حکومت کیساتھ تعاون کریں ۔

نجی ٹی وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مقتدر حلقوں نے آئی ایم ایف پروگرام  میں حکومت سے مل کر بات کرنے کا کہا تاہم “میں نےصاف انکار کردیا،میں نے کہا کہ انہوں نے ہماری حکومت گرائی جس کی ضرورت نہیں ہاں اگر عبوری حکومت لائیں تو تعاون کے لیے تیار ہوں”۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں‌ تھا کہ مجھ سے یہ بات کہی جائیگی ،میں‌ نے کہا کہ دیکھیں‌ اگر میں‌ ہوتا تو یہ نوبت نہ آتی ،انہوں‌ نے ہماری حکومت کو باہر نکالا اگر نگراں‌ حکومت لاتے ہیں‌ تو ہم تعاون کے لیے تیار ہیں.

شوکت ترین کےمطابق میٹنگ کچھ ہفتے قبل ہوئی تھی آئندہ میٹنگ کی کوئی اطلاع نہیں‌ ہے اور جو میں‌ نے جواب دیا مجھے نہیں لگتا مجھ سے دوبارہ رابطہ کریں گے ۔

شوکت ترین نے کہا کہ یہ حکومت پریشر نہیں‌ لے سکتی جو ان کو سپورٹ کرتے رہے ہیں‌ انہیں‌ معلوم ہوگیا ہے کہ ان کے بس کی بات نہیں‌ ہے جو بھی فیصلہ لینا ہوگا اس میں‌ عوام کا عمل دخل ہوگا اور نئے الیکشن کے علاوہ کوئی آپشن نہیں‌ ہے.

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *