کہاں لکھا ہے کہ پارٹی سربراہ غیر منتخب ہو تو بھی اس کی بات ماننا پڑتی ہے؟ چیف جسٹس کا سوال

مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے وکیل صلاح الدین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی سپیکر رولنگ کیس میں سپریم کورٹ نے ایک بار پھر وقفہ کردیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہم تین ججز کے علاوہ صرف مزید دو ججز شہر میں موجود ہیں۔ صلاح الدین نے کہا کہ جو ججز دستیاب ہیں وہ بھی بیٹھ کر فیصلہ کرسکتے ہیں،  ویڈیو لنک کے ذریعے بھی ججز شریک ہوسکتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ویڈیو لنک شکایت کنندگان کی سہولت کیلئے ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈھونڈ کر دے دیں کہاں لکھا ہے کہ پارٹی سربراہ غیر منتخب ہو تو بھی اس کی بات ماننا پڑتی ہے؟وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا جو نتیجہ آیا اس کا احترام کرنا چاہیے۔

چوہدری شجاعت کے وکیل کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ججز سیاسی جماعتیں اور حکومت تعینات کرتی ہے، شکر ہے کہ پاکستان میں ایسا نظام نہیں ہے، ق لیگ کے ارکان کو ٹکٹ چوہدری شجاعت نے ہی جاری کیے تھے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے نقطہ اٹھایا کہ اگر آپ کی بات مان لی جائے تو کیا اراکین اسمبلی ڈمی ہیں؟ ایم پی ایز کو ڈیمی کے طور پر ڈیل کرنا عوام کی توہین ہے۔ وکیل صلاح الدین کے دلائل مکمل ہونے پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کوئی اور بات کرنا چاہتا ہے؟ اس کے بعد عدالت نے سماعت میں ایک بار پھر وقفہ کردیا۔

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *