پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ حکومتی اتحاد کو چاہئے کہ اپنی ہار تسلیم کر کے عوام کے فیصلے کے سامنے سر تسلیم خم کر لیں ۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ پرویزالہٰی کے ووٹ 186 جبکہ حمزہ شہباز کے179ووٹ تھے، 179 والے کو وزیر اعلیٰ ، 186ووٹ والےکواپوزیشن میں بٹھادیاگیا، عوام کےفیصلےکوتسلیم نہ کریں توبحران آتاہے، پنجاب کےعوام نےن لیگ کیخلاف فیصلہ دیا، عوام نےعمران خان کو 5سال کیلئےمنتخب کیاتھا، اگر سازشوں سے حکومتیں گرانے اور بنانے کا سلسلہ جاری رہا تو پاکستان کبھی آگے نہیں جا سکے گا، سپریم کورت میں کل جو سلوک کیا گیا یہ ناقابل تسلیم ہے ، اس کے نتیجے میں پاکستان بھر سے بار کونسل جس طرح کا رد عمل دے رہی ہیں وہ قابل تحسین ہے ، انہیں چاہئے کہ یہ عوامی فیصلے کے سامنے سر تسلیم خم کریں ، عدالتوں پر بوجھ نہ ڈالیں ، یہ معاملہ عدالت میں آنا ہی نہیں چاہئے تھا ، جس دن الیکشن ہو گئے مسلم لیگ(ن) اپنی ہار تسلیم کرتی اور حکومت سے علیحدہ ہو جاتی۔
فواد چودھری نے کہا کہ عدالتی کارروائی کوئی الیکشن مہم نہیں تھی جس کا بائیکاٹ کیا گیا، کل نئی اصطلاح سنی کہ سپریم کورٹ کابائیکاٹ کرتےہیں، حکومت سپریم کورٹ کوتسلیم نہیں کررہی جس نےآئین کی بنیادیں ہلادیں،کل کوئی بھی کہہ دے گا کہ میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرتا ہوں ، جج کے سامنے پیش نہیں ہوتا۔ قطعی طور پر کوئی بلیک میل کر کے بنچ نہیں بنوا سکتا ، ان کی عزت و بہتری اسی میں تھی کہ الیکشن ہار گئے تھے تو اقتدار سے علیحدہ ہو جاتے ۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ملیکہ بخاری نے کہا کہ محترم ججز کو سلام پیش کرتے ہیں کہ جس طرح کل انہوں نے طوفان بد تمیزی کا کوئی جواب نہ دیا اور صرف قانونی نکات پر کیس آگے بڑھایا ، آئین کی تشریح پر بات کی ۔
Leave a Reply