وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) نےڈالرکی اونچی اڑان روکنے کےلیے ہوائی اڈوں اور سرحدوں پرغیرملکی کرنسی ڈیکلریشن سوفٹ ویئر انسٹال کرنےکی ہدایت کردی۔اس سلسلے میں ڈائریکٹراکنامک اینڈ کرائم ونگ نے تمام زونل ڈائریکٹرز کو مراسلہ جاری کردیا۔ مراسلے میں بتایا گیا کہ متعلقہ اداروں سے مل کرغير ملکی کرنسی کی سمگلنگ روکی جائے۔
ہوائی اڈوں اور سرحدوں پر کسٹمز اور ایف آئی اے کی مشترکہ ٹیمیں کرنسی کی ڈیکلریشن کے لیے معاونت اور کارروائی کریں گی۔واضح رہے کہ کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ برآمد کنندگان ڈالر کی قدر بڑھنے کے لالچ میں باہر سے برآمدی رقوم منتقل کرنے میں ٹال مٹول کررہے ہیں جس کی وجہ سے بھی ڈالر کی عدم دستیابی بڑھ رہی ہے جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے انٹر بینک میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی جارہی، بینک بھی صورتحال کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔
تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل گررہے ہیں، جس کا اثر پاکستانی روپے کی بے قدری کی صورت میں سامنے آرہا ہے اور ڈالر کی قدر بڑھ رہا ہے۔فوریکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان کے مطابق اجلاس میں انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف کو بتایا کہ سب سے بڑا مسئلہ تجارتی خسارہ ہے۔ آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر قرض میں تاخیر کے باعث بھی صورتحال خراب ہوگئی ہے،اس کے علاوہ سیاسی عدم استحکام اور اگلے ایک سال میں بھاری مالیت کے واجب الادا قرضوں سے بھی ڈالر کی قدر بڑھ رہی ہے۔
ملک بوستان نے وزیر اعظم شہبازشریف کو بتایا کہ جب تک انٹر بینک میں ڈالرکی قدر کم نہیں ہوتی اوپن مارکیٹ میں کم نہیں ہوسکتی۔انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے گرے گا تو اوپن مارکیٹ میں ہم 2 روپے گرا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ فری مارکیٹ کو ہم کنٹرول کرسکتے ہیں تاہم انٹر بینک کمرشل بینکوں کے کنٹرول میں ہے۔
Leave a Reply