افغان طالبان حکومت کی پاکستان کی جانب سے افغانستان میں راکٹ حملوں کی مزمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ دوبارہ یہ غلطی نہ کرنا، ورنہ برے نتائج ہوں گے ۔
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہدنے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ خوست اور کنٹر میں مہاجرین کے کیمپوں پر پاکستان کے حملوں کی مذت کرتے ہیں، پاکستان کی طرف سے بلا کر بتا د یا گیا کہ ایسے معاملات پر افغانستان کے تحمل کا امتحان نہ لیا جائے ۔
انگلش جریدے دی اسلام آباد کے مطابق ہفتے کے روز طالبان حکومت نے راکٹ حملو ں پر پاکستانی سفیر کو سمن جاری کرتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ،افغان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خوست اور کنار میں جاری فوجی کارروائیوں کو روکا جانا چاہیے ایسے اقدامات کے باعث تعلقات خراب ہوتے ہیں ۔ بیان میں حملوں کی نوعیت کے بارے میں نہیں بتایا گیا ۔خوست کے طالبان لیڈر ملا محمد رئیس حلال کا کہنا ہے کہ خوست اور کنار میں پاکستانی ہیلی کاپٹر کے جانب سے بمباری کی گئی جس سے36لوگ مارے گئے لیکن تاحال پاکستان کی جانب سے ان حملوں کی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔
یادرہے کہ پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز ایک بیان جاری کیا گیا جس میں پاکستان مخالف عسکریت پسندوں کو پناہ دینے پر افغان حکومت کو وارننگ دی گئی ہے۔دفترخارجہ نے اپنے احتجای بیانیہ میں کہا ہے کہ دہشتگرد افغان سر زمین کو پاکستان میں کارروائیوں کیلئے استعمال کر رہے ہیں ۔گزشتہ کچھ روز میں افغان بارڈر پر پاکستان سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہو اہے ۔
گزشتہ ہفتے میں دہشتگردوں نے گھات لگاکر مختلف حملوں میں 7پاکستان فوجیوں کو شہید کر دیا ،حملوں کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے ،واضح رہے کہ یہ تنظیم پاکستان میں بین ہے لیکن اب بھی افغان طالبان بارڈر کے قریب ان کے کیمپ موجود ہیں
Leave a Reply