Author: Prime FM92

  • بھارتی کسان ایک بار پھر مودی سرکار کیخلاف سراپا احتجاج، نئی دہلی پہنچ گئے

    بھارتی کسان ایک بار پھر مودی سرکار کیخلاف سراپا احتجاج، نئی دہلی پہنچ گئے

    بھارتی کسان مودی حکومت کی وعدہ خلافیوں ورزیوں اور ناقص پالیسیوں کے خلاف ایک بار پھر سراپا احتجاج ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے “سی این این “کے مطابق گزشتہ روز 5 ہزار کے قریب کسان رکاوٹیں توڑتے ہوئے نئی دہلی میں داخل ہو گئے،رپورٹ کے مطابق کسانوں نے حکومتی وعدے پورے نہ ہونے پر نریندر مودی کیخلاف شدید نعرے بازی کی ،

    کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت تمام پیداوار کے لیے کم از کم امدادی قیمت کی ضمانت دے اور دیگر چیزوں کے علاوہ کسانوں کے تمام قرضے معاف کرے۔

  • ابھی تو عوام کو الیکٹرک شارٹ کے مزید  2جھٹکے لگنے ہیں  ، شوکت ترین نے خبردار کردیا

    ابھی تو عوام کو الیکٹرک شارٹ کے مزید 2جھٹکے لگنے ہیں ، شوکت ترین نے خبردار کردیا

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ  شوکت ترین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی مزید بڑھنی ہے، ابھی تو الیکٹرک شارٹ کے مزید 2 جھٹکے لگنے ہیں ۔

    لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے  کہا کہ معیشت ٹھیک کرنے کا واحد حل تازہ مینڈیٹ ہے ،   اس وقت مہنگائی عروج پر جا رہی ہے ،  دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات  کی قیمتیں  30 سے  40 فیصد  کم ہوئیں جبکہ پاکستان میں قیمتوں میں  اضافہ ہو رہا ہے ،  آئندہ بجلی بلوں میں  10 روپے  فی یونٹ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ لگ کر آئے گی ۔

    شوکت ترین نے کہا کہ جولائی میں برآمدات 23 فیصد کم ہوگئی  ہیں ،  پی ڈی ایم کی حکومت کی نا اہلی سے افراط زر بڑھ گئی ،  مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے ، پاکستانی حکومت چلانے والے لندن میں ہیں ۔

     

  • وزیراعظم شہباز شریف ، نوازشریف اور مریم نواز سمیت دیگر کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست آ گئی

    وزیراعظم شہباز شریف ، نوازشریف اور مریم نواز سمیت دیگر کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست آ گئی

    صوبائی دارالحکومت کے تھانہ شرقی میں وزیراعظم شہباز شریف ، نوازشریف ، مریم نواز سمیت دیگر رہنماﺅں کے خلاف بغاوت کے مقدمے کے اندراج کیلئے ایک درخواست دائر کر دی گئی ہے ۔

    نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق کے مطابق پی ڈی ایم رہنماو¿ں کے خلاف مقدمہ اندرج کی درخواست نور شیر ایڈووکیٹ نے دائر کی جس میں مولانا فضل الرحمن، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ، پرویز رشید ، عطا تارڑ، ایاز صادق، سعد رفیق و دیگر حکومتی شخصیات کے شامل ہیں۔درخواست میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم قیادت نے دشمن ملک کے ایماءپر ماضی میں نفرت انگیز تقاریر کیں اور اداروں کے خلاف تقاریر کرکے انہیں کمزور کرنے کی کوشش کی، نفرت انگیز بیانات پر ان رہنماو¿ں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

     کینٹ پولیس نے پی ڈی ایم رہنماو¿ں کے خلاف مقدمے کی درخواست پر خاموشی اختیار کرلی۔ پولیس ذرائع کے مطابق درخواست میں قانونی پیچیدگیاں ہیں۔ پرانی ویڈیوز کے ریکارڈ اور بیان سے متعلق ایف آئی اے ہی جانچ پڑتال کر سکتی ہے اور کیس اسے بھجوایا جا سکتا ہے۔

    دوسری جانب یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کے پی کی صوبائی کابینہ نے فضل الرحمٰن اور دیگر سیاسی قائدین کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کرنے کی کارروائی شروع کردی۔ صوبائی کابینہ نے سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کی تحریری شکایت پر مقدمات کے اندراج کا اختیار ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ڈی آئی خان کو تفویض کردیا۔فضل الرحمٰن اور دیگر سیاسی قائدین کے خلاف بغاوت کے مقدمات کے اندراج کے لیے دیگر افراد بھی شکایات کا اندراج کراسکتے ہیں۔

  • انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ

     انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبارکے دوران ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ایک روپیہ 5 پیسے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ڈالر 217 روپے 70 پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے ۔

  • انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہواہے ۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 35 پیسے اضافہ دیکھنے میں آیاہے جس کے بعد ڈالر 215 روپے کی سطح پر آ گیاہے ۔

  • عمران خان کی سیکیورٹی واپس لینے کی افواہوں پر اسلام آباد پولیس کا ردعمل بھی آگیا

    عمران خان کی سیکیورٹی واپس لینے کی افواہوں پر اسلام آباد پولیس کا ردعمل بھی آگیا

     اسلام آباد پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان سے سیکیورٹی واپس لینے کی تردید کردی۔

    روزنامہ جنگ کے مطابق ترجمان اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کے بیان کا جواب دیا اور کہا کہ عمران خان کی سیکیورٹی واپس نہیں لی گئی ہے۔ترجمان پولیس نے مزید کہا کہ عمران خان کے ساتھ اور ان کی رہائشگاہ پر جتنی نفری تعینات تھی وہ موجود ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی سیکیورٹی کی واپس سے متعلق پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات میں صداقت نہیں ہے۔اس سے قبل شیریں مزاری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے کل شام سے عمران خان اور ان کی رہائشگاہ کی سیکیورٹی واپس لے لی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ یہ خلاف قانون ہے، مگر اس امپورٹڈ حکومت میں قانون کی کس کو پرواہ ہے۔

  • بھوک ہڑتال پر ہوں مگر زبردستی کھانا کھلایا گیا ، باندھ کر زبردستی میری شیو کی گئی ، شہباز گل کا عدالت میں بیان

    بھوک ہڑتال پر ہوں مگر زبردستی کھانا کھلایا گیا ، باندھ کر زبردستی میری شیو کی گئی ، شہباز گل کا عدالت میں بیان

     بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو  جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پہنچا دیا گیا ، شہباز گل نے کہا کہ  میں  بھوک ہڑتال پر ہوں مگر مجھے زبردستی کھانا کھلایا گیا ، باندھ کر زبردستی میری شیو کی گئی۔

    بغاوت پر اکسانے  کے کیس میں   شہباز گل کو پولیس پمز ہسپتال سے لے کر  اسلام آباد کچہری پہنچی جہاں  شہباز گل کی جانب سے  5 وکلاء نے وکالت نامے پر دستخط کئے ۔   دوران سماعت  جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو پیش کر دیا گیا مگر فائل نہیں ہے ، کون لیکر آیا ہے؟ ،  شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیس کاریکارڈ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہے ، وہاں پر فیصلہ محفوظ ہوا ہے ، ہماری استدعا ہے کہ کیس کی سماعت میں وقفہ کیا جائیگا۔

     شہباز گل نے عدالت میں کہا کہ ایس پی نوشیروان مجھے لیکر آئے ہیں،کہا کہ آپ کی ضمانت ہو گئی ہے ،مجھے سکرین شارٹ دکھایا گیا اور کہا گیا ضمانت ہو گئی مچلکے جمع کرانے ہیں  ،  نجی  گاڑی میں مجھے بٹھایا گیا اور ادھر لے آئے، گزشتہ رات سے دیکھیں میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے،  گزشتہ رات سے میں بھوک ہڑتال پر ہوں ،مجھ سے کسی کو ملنے نہیں دیا جا رہا،  گزشتہ رات 12 لوگ کمرے میں آئے مجھے پکڑا اور زبردستی کیلا دیا اور جوس پلایا، گزشتہ رات 3 بجے پھر 6 سے 7 لوگ آئے مجھے کھانا کھلانے کی کوشش کی گئی، 10سے 12لوگوں نے مجھے زبردستی باندھ کر میری شیو کی۔ 

    جج نے شہباز گل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے ڈاکٹرز کو دکھایا ،ہم تو میڈیکل نہیں بتا سکتے،اس کا یہ مطلب تو نہیں آپ بھوک ہڑتال پر چلے جائیں۔ شہباز گل کے وکلاء نے کہا کہ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ وکلاسے ملنے کی اجازت دی جائے  مگر ہم کو نہیں ملنے دیا جا رہا۔ 

    جج نے ریمارکس دیے کہ  اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نامہ کدھر ہے اس کو دیکھ کر حکم دوں گا۔  بعد ازاں  عدالت نے شہباز گل کے وکلاء آنے تک سماعت میں وقفہ کر دیا۔وقفے کے بعد  سماعت شروع ہوئی تو وکیل شہباز گل کی جانب سے کہا گیا کہ  پولیس جسمانی ریمانڈ صرف تشدد کیلئے مانگ رہی ہے ۔ جج نے کہا کہ فائل دیکھ کر ہی فیصلہ کروں گا۔ فائل سامنے ہو گی تو پھر معلوم ہو گا کہ پولیس کی استدعا کیا ہے ،شہبا زگل کے وکیل نے کہا کہ آپ کے پاس فائل نہیں آئے گی ۔ جج نے کہا کہ تفتیش کار بتا رہے ہیں کہ ریکارڈ ہائیکورٹ میں ہے جس پر بابر اعوان نے کہا کہ  ہائیکورٹ نے تفتیش کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا ،  ہائیکورٹ میں صرف رٹ پر سماعت کی گئی  ہے ،  کچھ نئے حقائق آپ کے سامنے رکھنا  چاہتاہوں ، جب تک ریکارڈ نہیں آتا ملزم کو پیش کیا جائے  ہم نے ملاقات کرنی ہے ۔

    جج نے  کہا کہ جب  ملزم صبح پیش ہوا تھا تو آپ کے وکلاء نے ملاقات کر لی تھی ۔

    سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی  عدالت پیش نہ ہوئے ان کی جگہ فواد حیدر اور یاسر عزیز عدالت میں  پیش ہوئے ، عدالت نے استفسار کیا کہ سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کہاں ہیں  ، ان کی طرف سے کون بات کرے گا جس پر فواد حیدر نے جواب دیا کہ سپیشل پراسیکیوٹر نہیں ہیں ، ان کی جگہ میں دلائل دوں گا۔

    جج نے کہا کہ مجھے کیس کی تھوڑی سی ہسٹری بتا دیں کہ کیا ہوا تھا ،  شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو مقدمے سے متعلق آگاہ کیا ، دوران سماعت  کمرہ عدالت میں بجلی چلی گئی ، مقدمے کی کارروائی موبائل فونز کی روشنی میں جاری رکھی گئی ۔ وکیل شہباز گل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ درج کرنے کیلئے  تین جگہوں سے سکرپٹ اٹھایا گیا ،  اس مقدمہ میں موبائل فون کا ذکر ہے ، چھاپہ مار کر ڈرائیور کی اہلیہ کو اٹھالیا گیا۔

  • یہ 17 جولائی کے ضمنی انتخابات سے خوفزدہ ہوئے تھے، کل کراچی میں پھر پی ٹی آئی جیت گئی ، اسد عمر

    یہ 17 جولائی کے ضمنی انتخابات سے خوفزدہ ہوئے تھے، کل کراچی میں پھر پی ٹی آئی جیت گئی ، اسد عمر

     پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا کہ  یہ لوگ 17 جولائی کے پنجاب کے ضمنی انتخابات سے خوفزدہ ہوئے تھے  اور اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے مگر کل پھر کراچی میں پی ٹی آئی جیت گئی ۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ  11 ستمبر کو الیکشن آرہا ہے جبکہ  25 ستمبر کو عمران خان اکیلا 9 حلقوں سے ان تمام جماعتوں کے خلاف الیکشن لڑے گا،  جہاں جہاں الیکشن ہوگا وہاں سے اب ایک ہی جواب آئے گا کہ قوم ان کے خلاف  فیصلہ کر بیٹھی  ہے ۔ اب یہ چاہتے ہیں کہ ہمیں غیر سیاسی طریقے سے روکا جائے ۔

    ایک صحافی نے پوچھا کہ اگر عمران خان کو ضمانت نہیں ملتی تو کیا  وہ گرفتاری سے بچنے کیلئے پشاور جائیں گے جس پر اسد عمر نے جواب دیا کہ یہ مقدمہ ہے ہی کچھ نہیں ، یہ مسئلہ جلد ہی حل ہو ائے گا۔ ایک اور صحافی نے سوال پوچھا کہ اگر عمران خان کو گرفتار کر لیا گیا تو  ان کے ساتھی اور کارکن  گرفتاریاں دینے کو تیار ہیں جس پر سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ، کل سب نے دیکھا کہ  ہم نے کوئی  کال نہیں دی لیکن بنی گالہ جانے کیلئے سارا پاکستان رات کو نکل آیا تھا ۔

  • پنجاب حکومت نے صوبے میں مزید 10 یونیورسٹیاں بنانے کی منظوری دیدی

    پنجاب حکومت نے صوبے میں مزید 10 یونیورسٹیاں بنانے کی منظوری دیدی

    پنجاب حکومت نے صوبے میں 10 یونیورسٹیاں قائم کرنے کی منظوری دیدی ہے۔10 یونیورسٹیوں کے قیام سے متعلق بل کا مسودہ پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔طریقہ کار کے مطابق پہلے ہر یونیورسٹی کا پنجاب اسمبلی سے الگ ایکٹ پاس ہوگا۔ حکومت پنجاب جامعات کا انفراسٹرکچر بنائے گی جبکہ جامعات کی حتمی منظور ایچ ای سی دے گا۔

  • حکومت 10 ستمبر سے قبل گھر چلی جائے گی ، پی ٹی آئی نے بڑا دعویٰ کر دیا

    حکومت 10 ستمبر سے قبل گھر چلی جائے گی ، پی ٹی آئی نے بڑا دعویٰ کر دیا

      پاکستان تحریک انصاف نے 10 ستمبر سے قبل حکومت کے گھر چلے جانے کا دعویٰ کر دیا۔

    نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ  گزشتہ رات عمران خان کی ایک  کال پر قوم گھروں سے باہر نکل آئی ، عمران خان کے جلسے پر پابندی لگا کر انہوں نے لوگوں میں مزید جوش وخروش پیدا کیا،10ستمبر سے پہلے حکومت گھر چلی جائے گی۔

    فواد چودھری نے کہا تھا کہ عمران خان کی ضمانت ہونی ہی تھی انہوں نے کون سا جرم کیا ہے،عمران خان کے خلاف یہ مقدمہ تو خارج ہونا چاہیے ،  حکومت نے میڈیا کے خلاف سنسر شپ لگائی اسی تناظر میں مقدمہ درج ہوا ، مقدمات چلتے رہیں گے یہ جدوجہد ہے،گزشتہ رات عمران خان کی کال پر لوگ باہر نکلے ،شاہراہوں اور موٹرویز کو بند کردیا گیا ،سوشل میڈیا کے ایکٹیویٹیس کو گرفتار کیا جارہا ہے۔

    فواد چودھری نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو اندازہ ہو گیا ہوگا  کہ موجودہ حکومت اخلاقی جواز کھو چکی ہے ،شہباز گل پر جیل حکام نے تشدد کی تصدیق کی ۔

    اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی تقریر میں روڑے اٹکائے گئے ،عمران خان کی تقریر کے دوران نیٹ میں پرابلم آئی ،قوم عمران خان کے ساتھ جڑ گئی ہے، گزشتہ روز پی ٹی آئی نے سیاسی انداز میں پی پی اور ایم کیو ایم کی دھلائی کی ، موجودہ حکومت نے ملک کو برباد کیا۔