Author: Prime FM92

  • ہر سال مفت حج کرنے والے اسلام آبا دپولیس کے افسران کی فہرست مرتب،انکوائری شروع

    ہر سال مفت حج کرنے والے اسلام آبا دپولیس کے افسران کی فہرست مرتب،انکوائری شروع

    اسلام آباد پولیس نے ہر سال مفت حج کرنے والے اپنے افسران کی فہرست مرتب کرتے ہوئے انکوائری شروع کر دی ۔

    نجی ٹی وی “دنیا نیوز” کے مطابق  اسلام آباد پولیس نے ہر سال مفت حج کرنے والے اپنے محکمے کے افسران کی کھوج شروع کی  اور 20 افراد کی فہرست مرتب کی ، یہ افسران ہر سال  خدام الحجاج کے طور پر جاتے تھے ، ان میں ڈی ایس پی ، انسپکٹر ، سب انسپکٹر سمیت  20 ملازمین شامل ہیں ۔

    نجی ٹی وی کے مطابق ایک ڈی ایس پی  8 مرتبہ جبکہ ایک سب انسپکٹر 5 مرتبہ  مفت حج کر چکے ہیں ،  متعدد بار مفت حج کرنے والوں میں  ایڈمن آفس اور دفتر میں تعینات افسران کا قریبی سٹاف بھی شامل ہے ۔

    نجی ٹی وی کے مطابق مفت حج کرنے والے وزارت  مذہبی امور کی ملی بھگت  سے ہر سال نام شامل کرا لیتے ہیں ۔

  • ”سیلاب نے ہمیں درس دیا ہے کہ ماضی میں دریاﺅں اورندی نالوں پر جو تعمیر ات کی گئیں ،ان کوتاہیوں کو سیلاب کے ساتھ ڈبو دیں “

    ”سیلاب نے ہمیں درس دیا ہے کہ ماضی میں دریاﺅں اورندی نالوں پر جو تعمیر ات کی گئیں ،ان کوتاہیوں کو سیلاب کے ساتھ ڈبو دیں “

    وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ یہ سیلاب ہمیں یہ بھی درس دے گیا ہے ، ہم نے جو ندیوں اور دریاﺅں میں تعمیرات کی ہیں ، ماضی میں کی گئی کوتاہیاں اس سیلاب کے ساتھ ہی ڈبو دیں ، آئندہ جب تعمیر کریں تو ان ندی نالوں کو پانی کی گزر گاہوں کیلئے چھوڑ دیں تاکہ سیلاب آئے تو وہ تیزی کے ساتھ ڈسچارج ہو کر نکل جائے اور اس پیمانے پر نقصان نہ کرے ۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ملک کے بیشتر علاقوں میں آنے والے سیلاب کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاہے کہ جاپان میں سونامی آیا تو جاپان کی ساری ترقی اور وسائل قدرتی آفت کے سامنے بے بس نظر آئے ، اسی طرح پاکستان میں بھی اس کا سائز حکومت ، سرکاری اور وسائل کے مقابلے میں بہت بڑا ہے ، لیکن ہمارا عزم بھی بڑا ہے ، اس سے پہلے 2005 میں زلزلہ آیا ، 2010 میں سیلاب آئے ، ہماری قوم نے ثابت کیا کہ وہ اس کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے جذبے پست نہیں ہونے دیتی ، ہم نے مل کر مقابلہ کیا ، اگر ہم اس حادثے کو یہ سمجھیں کہ حکومت تنہا مقابلہ کر لے گی ، مسلح افواج یا صوبائی حکومت تنہا مقابلہ کر لے گی تو یہ ممکن نہیں ، اگر قوم کمر بستہ ہو جائے تو ہم اس پر قابو پا لیں گے ۔ 

    کچھ علاقوں میں بارش 1500 ملی میٹر ہوئی ، اوسط بارش 40 ملی میٹر تک ہو تی تھی ، یہ وہ علاقے ہیں جن کا شمار پاکستان کے صوبے سندھ اور بلوچستان میں ہوتا ہے، اس طرح وہاں پر بہت زیادہ اثر پڑا، جنوبی پنجاب ، ڈیرہ غازی خان ڈویژن ، ڈیر ہ اسماعیل خان ، کے پی کے ، نوشہرہ ، چار سدہ ان علاقوں میں بھی سیلاب نے بری طرح متاثر کیا ہے ۔ایک ملین سے زیادہ گھر متاثر ہوئے ہیں، پانچ ہزار کلومیٹر کے قریب سڑکیں متاثر ہیں، صوبہ بلوچستان میں بھی رابطے منقطع ہوئے ہیں، آج سے 15 دن پہلے 14 شاہراہیں جو ملک کے اہم راستے ہیں، جن پر ہماری تجارت ہوتی ہے ، ہمارے ملک کی معیشت میں اہم کردار ہے ، رابطے منقطع ہوئے تھے ، آج ان 14 میں سے ہماری فوج کے انجینئر اور صوبائی انتظامیہ نے مل کر 11 کو بحال کر دیاہے ، 3 اہم ہائی ویز کو بحال کرنے کیلئے دن رات کام جاری ہے اور امید ہے چند دنوں میں بحال ہو جائے گی ۔

  • پاک فوج نے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے6 ستمبر یوم دفاع کی تقریب موخر کرنے کا اعلان کر دیا

    پاک فوج نے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے6 ستمبر یوم دفاع کی تقریب موخر کرنے کا اعلان کر دیا

     ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار نے کہاہے کہ پاکستان آرمی نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر اور سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے جی ایچ کیو میں ہونے والی یوم دفاع کی مرکزی تقریب موخر کر دی ہے ، ریسکیو اور ری ہیبلی ٹیشن سٹریٹیجی کے تحت افواج پاکستان ، پاکستان رینجرز ، ایف سی ، سول ایڈمنسٹریشن ، این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر جامع حکمت عملی کے تحت خدمات انجام دے رہی ہے ، ملک بھر میں پاکستان آرمی کے 147 ریلیف کیمپ قائم ہیں ، ان میں 50 ہزار سے زائد متاثرین کو ریلیف مہیا کیا گیا ہے ، 250 میڈیکل کیمپس میں 83 ہزار سے زائد مریضوں کو فری طبی امداد فراہم کر چکے ہیں، سندھ کیلئے اضافی میڈیکل اور انجینئرز ریسورسز کو موو کر دیا گیاہے.آرمی کے تمام جنرل آفیسرز نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ اس یمرجنسی فنڈ میں دے دی ہے،دیگر افسر اور جوان بھی رضاکارانہ طور پر اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے ادارہ تعلقات عامہ کے ڈی جی بابرافتخار کا کہناتھا کہ شہداءپاکستان ہمارا اثاثہ ہیں ، جن کے دم سے ہم آزاد اور محفوظ وطن میں سانس لے رہے ہیں ، شہداءاور ان کے خاندانوں کی قربانیوں کے نتیجے میں ہم نہ صرف آزاد ہیں بلکہ انہی کے سبب امن کی فضاءقائم ہے ،ہم ان کبھی بھلا نہیں سکتے ، عوام کا اعتماد ہی افواج پاکستان کا اثاثہ ہے ، پاکستان افواج ہمیشہ قدرتی آفات اور غیر معمولی حالات میں عوام کی مدد کرنے میں پیش پیش رہی ہیں ، اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہر کوشش اور تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ہمیشہ کی طرح اس مشکل گھڑی میں بھی عوام کے تعاون سے ہم اس آفت سے نجات حاصل کریں گے ۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ میں آپ کو اب تک سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کے ریلیف کی کوششوں سے آگاہ کروں گا ، کرائسسز کے آغاز سے ہی افواج پاکستان متاثرہ علاقوں میں پچھلے دو ماہ سے دن رات مصروف عمل ہے ، افواج پاکستان کا ہر ایک سپاہی اور افسر اسے ڈیوٹی کی بجائے مقدس فریضہ سمجھ کر انجام دے رہاہے ، یہی وہ جذبہ تھا جس کے تحت لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی ، میجر امجد حنیف، بریگیڈیئر محمد خالد ، میجر سعید احمد ، م میجر طلحہ ، نائیک مدثر اپنے عوام کی خدمت کرتے ہوئے ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جام شہادت نوش کیا، جولائی اور اگست میں ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس میں بھی سیلاب متاثرین کی مدد کا عزم کیا گیا ، اس حوالے سے آرمی چیف نے خصوصی ہدایات دیں، مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے چاہے اس کیلئے کتنا ہی وقت اور کوشش درکار ہو، آرمی کی سطح پر کمانڈر آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ کی سر براہی میں آرمی فلڈ ریلیف اینڈ کوارڈی نیشن سینٹر قائم کیا گیاہے ، کمانڈر آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈی نیشن سینٹر کے نیشنل کوار ڈی نیٹر کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں، اس ریسکیو اور ری ہیبلی ٹیشن سٹریٹیجی کے تحت افواج پاکستان ، پاکستان رینجرز ، ایف سی ، سول ایڈمنسٹریشن ، این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر جامع حکمت عملی کے تحت خدمات انجام دے رہی ہے ، آرمی چیف نے حال ہی میں سندھ ، بلوچستان ، خیبر پختون خواہ، اور پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کیئے اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا ، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی کے تمام سینئر کمانڈرز سیلاب سے متاثرین کی امدادی کارروائیوں میں مصروف عمل ہیں، پاکستان آرمی ایوی ایشن، ایئر فورس اورنیوی کے ہیلی کاپٹر ز مسلسل متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں، اب تک آرمی ایوی ایشن 276 ہیلی کاپٹرز سورٹی مختلف علاقوں میں آپریٹ کی گئی ہیں ، خراب موسم اور دیگر چیلنج کے باوجود آرمی ایوی ایشن ، پاک فضائیہ اور نیوی کے پائلٹس نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر نہ صرف لوگوں کو ریسکیو کیا بلکہ ان تک ضروری ریلیف آئٹمز کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا ۔کمراٹ اور کالام میں جولوگ سیلاب کی وجہ سے پھنس چکے تھے ان سے فوری رابطہ کر کے آرمی ہیلی کاپٹر پر محفوظ مقام تک پہنچایا جاچکا ہے ، کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کے پی کے 1125 جبکہ باقی صوبوں کیلئے 1135 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے ، ملک بھر میں پاکستان آرمی کے 147 ریلیف کیمپ قائم ہیں ، ان میں 50 ہزار سے زائد متاثرین کو ریلیف مہیا کیا گیا ہے ، 250 میڈیکل کیمپس میں 83 ہزار سے زائد مریضوں کو فری طبی امداد فراہم کر چکے ہیں، سندھ کیلئے اضافی میڈیکل اور انجینئرز ریسورسز کو موو کر دیا گیاہے ، جو وہاں پر اپنی سرگرمیاں شروع کر چکے ہیں ، آرمی نے سیلاب متاثرین کیلئے تین دن کا راشن ، جو کہ تقریبا 1685 ٹن ، 25 ہزار کھانے کے پیکٹ ، ، کثیر تعداد میں ٹینٹ بھی تقسیم کیئے گئے ، 284 فلڈ ریلیف کولیکشن پوائنٹس قائم کیئے گئے ، ان میں اب تک دو ہزار 294 ٹن راشن جبکہ 311 ٹن سے زیادہ ضروریات زندگی کی بنیادی اشیاءاور 10 لاکھ سے زائد ادویات پورے پاکستان کے لوگوں نے جمع کروائی ہے ، اب تک 1793 ٹن راشن اور 277 ٹن دیگر ضروریات کا سامان تقسیم کر دیا گیاہے ، ،، اس کے علاوہ 7 لاکھ 70 ہزار کے قریب ادویات بھی فراہم کی جا چکی ہیں۔

  • جب میں نے ساتواں این ایف سی ایوارڈ 19 سال بعد دیا تب تو غدار نہیں تھا ، شوکت ترین

    جب میں نے ساتواں این ایف سی ایوارڈ 19 سال بعد دیا تب تو غدار نہیں تھا ، شوکت ترین

    سابق وزیر خزانہ اور سینیٹر شوکت ترین نے کہا کہ میری ٹیلیفونک گفتگو کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ، جب میں نے  19سال کے بعد این ایف سی ایوارڈ دیا تب تو شوکت ترین غدار نہیں تھا، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے بند ہونے چاہئے ۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف سے بات چیت کر رہے تھے کہ ہماری آڈیو توڑ مروڑ کر لیک کر دی گئی ، کسی کی گفتگو کو ٹیپ کرنا قانوناً جرم ہے ، ہم نے تو کوئی آڈیو لیک نہیں کی ، آڈیو لیک ہونے سے آئی ایم ایف ڈیل متاثر ہونے کا خدشہ تھا تو انہوں نے کیوں لیک کی ، اس سے پہلے یا بعد میں کر لیتے  اسی  روز ہی کیوں لیک کی گئی ۔

  • اب اگر الیکشن ہارا تو دوبارہ نہیں لڑوں گا ، مفتاح اسماعیل

    اب اگر الیکشن ہارا تو دوبارہ نہیں لڑوں گا ، مفتاح اسماعیل

    وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے  کہا کہ میں نے دو بار کراچی سےالیکشن لڑا اور ہار گیا، اب اگر الیکشن ہارا تو دوبارہ نہیں لڑوں گا، پاکستان میں آبادی بڑھ گئی ہے، معیشت کا حجم بھی بڑھ گیا   ہے ۔

    نجی ٹی وی “ہم نیوز” کے مطابق  وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پچھلے سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساڑھے17بلین ڈالر کا ہوگیا،مالیاتی خسارہ 5ہزار ارب روپے کا ہے،عمران خان کےدور میں 20ہزار ارب کا قرض بڑھا،کورونا میں 4.5ارب ڈالر کا قرض بھی معاف ہوا، وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی ترجیح تھی لہذا حکومت سنبھالنے کے بعد فوراً آئی ایم ایف سے رابطہ کیا،ہمیں آئی ایم ایف سے بات کرنے میں مشکل ہوئی۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس دینے کو کوئی تیار نہیں،پاکستان نے اب تک پورٹ سےٹیکس حاصل کیا،کاروباری طبقے کو ٹیکس نیٹ میں لارہےہیں ، اسٹیٹ بینک نے شرخ سود 15فیصد کردی ہے،پاکستان میں 80فیصد مینوفیکچرر پیداوار کرکے مال فروخت کرتےہیں،ببل گم کا جو خام مال ہے اسکی درآمدی ڈیوٹی دی جاتی ہے، ایک سرمایہ کار نے پلاسٹک فیکٹری لگا نے کی بات کی اور 20سال کیلئے ٹیکس میں رعایت مانگ لی ۔

  • صدر مملکت نے منشیات کنٹرول بل کی منظوری دے دی،جرائم پر موت یا عمر قید کی سزا تجویز

    صدر مملکت نے منشیات کنٹرول بل کی منظوری دے دی،جرائم پر موت یا عمر قید کی سزا تجویز

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منشیات کنٹرول بل 2022کی منظوری دے دی ہے ، بل میں غیرقانونی منشیات سے متعلق جرائم کیلئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

    نجی ٹی وی “ایکسپریس نیوز “کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت منشیات کنٹرول (ترمیمی) بل 2022  کی منظوری دی ہے، غیرقانونی منشیات سے متعلق جرائم کیلئے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، سزائیں ہیروئن، مورفین، کوکین اور آئس سمیت مختلف مقدار کی نشہ آور ادویات اور منشیات پر دی جائیں گی۔

    صدر مملکت کی منظوری کے بعد یہ بل منشیات کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022  کی شکل اختیار کر گیا ہے جس کے روشنی میں ہیروئن یا مورفین کی 4 کلو گرام یا زائد مقدار کے جرائم پر 20 سال سے زائد قید اور 10 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا، ہیروئن یا مورفین کی 6 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 15 سے 20 لاکھ روپے کے جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی جب کہ 5 کلو یا زائد کوکین کے جرم میں سزائے موت یا 20 سال سے زائد قید کے ساتھ 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ہوگا۔

    ترمیمی ایکٹ کے مطابق آئس کی 4 کلوگرام یا زائد مقدار کے جرائم پر سزائے موت یا 25 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کے ساتھ عمر قید کی سزا ہوگی اور اگر جرم کسی سکول، کالج، یونیورسٹی، یا کسی بھی قسم کے  تعلیمی ادارے کے اندر یا قریب سرزد ہوا تو اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا ہوگی۔

  • انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کتنا مہنگا ہونے کے بعد بند ہوا ؟ جانئے

    انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کتنا مہنگا ہونے کے بعد بند ہوا ؟ جانئے

    انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام تک ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے ۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر ڈالر 218.60 روپے پر بند ہو ا تاہم آج بھی پورا دن ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاﺅ دیکھنے میں آتا رہا لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر 38 پیسے اضافے کے بعد 218.98 روپے پر بند ہوا۔

    دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر 224 روپے پر فروخت ہو رہاہے ۔

  • چین کے جنوب مشرقی شہر میں کورونا وائرس کا پھیلاﺅ بڑھنے پر ایک بار پھر لاک ڈاﺅن کر دیا گیا

    چین کے جنوب مشرقی شہر میں کورونا وائرس کا پھیلاﺅ بڑھنے پر ایک بار پھر لاک ڈاﺅن کر دیا گیا

    چین کے جنوب مشرقی شہر شینگ ڈو میں کورونا وائرس کا پھیلاﺅ بڑھنے پر ایک بار پھر لاک ڈاﺅن کر دیا گیا۔ عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق شہر کی دو کروڑ 12لاکھ آبادی کو ایک بار پھر گھروں تک محدود کر دیا گیا ہے۔ یہ لاک ڈاﺅن ممکنہ طور پر 4روز تک جاری رہے گا۔ اس دوران پورے شہر میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    اس مہم میں جتنے لوگوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گی انہیں ہسپتالوں اور کورونا مراکز میں منتقل کر دیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ پھیلاﺅ ہونے کی صورت میں لاک ڈاﺅن کی مدت بڑھائی بھی جا سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس لاک ڈاﺅن میں ایک گھر سے دن میں ایک بار صرف ایک شخص کو اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لیے گھر سے نکلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ شینگ ڈو میں کورونا وائرس کے 157مقامی سطح کے کیس سامنے آنے کے بعد لاک ڈاﺅن کیا گیا ہے۔

     

  • سونے کی قیمت مزید 3 ہزار روپے بڑھ گئی

    سونے کی قیمت مزید 3 ہزار روپے بڑھ گئی

    پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں مزید تین ہزار روپے کا اضافہ ہوگیا۔سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق  ایک تولہ سونے کی قیمت تین  ہزار روپے اضافے کے بعد ایک لاکھ 44 ہزار  روپے ہوگئی ۔ دس  گرام سونا 2572 روپے اضافے سے  ایک لاکھ 23 ہزار 457 روپے ہوگئی ہے۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سونا تین  ڈالر مہنگا ہوکر 1705 ڈالر فی اونس ہوگیا ہے۔

  • مہنگائی کی شرح ساڑھے 45 فیصد ہوگئی

    مہنگائی کی شرح ساڑھے 45 فیصد ہوگئی

    پاکستان میں بدترین مہنگائی کی لہر تھمنے کا نام نہیں لے رہی،  ایک ہفتے میں مہنگائی  کی شرح میں مزید 1.31 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ ساڑھے 45 فیصد ہوگئی ہے۔

    پاکستان کے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ملک میں 31 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔  پیاز  51 روپے 52 پیسے، ٹماٹر  20 روپے 87 پیسے، مونگ کی دال  17 روپے 21 پیسے، آلو چار روپے 55 پیسے،  انڈے فی درجن 8 روپے 39 پیسے مہنگے ہوئے۔اس کے علاوہ 20 کلو آٹے کا تھیلا 18 روپے 33 پیسے ، مرغی کے گوشت کی قیمت  8 روپے 91 پیسے فی کلو بڑھی جب کہ  ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 118 روپے 63 پیسے مہنگا ہوا ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق دال ماش، روٹی، دودھ، دہی، چینی اور مٹن کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، ماچس، چاول، جلانے کی لکڑی، کیلے اور لہسن بھی مہنگے ہوئے۔