فی زمانہ انٹرنیٹ کی رفتار نوجوان نسل کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکی ہے اور اب اس حوالے سے کمیونی کیشن کمپنی ’ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس‘ نے پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری سنا دی ہے۔ ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ کے مطابق پاکستانی کمپنی ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ بھی اس کنسورشیم (کئی کمپنیوں پر مشتمل گروپ) کا حصہ بننے جا رہی ہے جو نئی انٹرنیٹ کیبل ’ایس ای اے۔ ایم ای۔ ڈبلیو ای6‘ کو منیج اور آپریٹ کرے گا۔ ٹرانس ورلڈ کے اس گروپ کا حصہ بننے سے اس سب میرین کیبل کے ذریعے تیز ترین انٹرنیٹ پاکستان کو بھی میسر آئے گا۔
رپورٹ کے مطابق ’ایس ای اے۔ ایم ای۔ ڈبلیو ای6‘(Southeast Asia-Middle East-Western Europe 6)کا مخفف ہے۔ یہ نئی کیبل فرانس سے شروع ہو کر سمندر کے بیچوں بیچ اٹلی، یونان، مصر، سعودی عرب، جبوتی، پاکستان، بھارت، سری لنکا، مالدیپ، بنگلہ دیش اور ملائیشیاءکے قریب سے گزرتی ہوئی سنگاپور پہنچے گی۔ مذکورہ تمام ممالک کی کمپنیاں اس کنسورشیم کا حصہ ہیں اور یہ تمام ممالک اس کیبل سے استفادہ حاصل کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق اس سب میرین کیبل کی کل لمبائی 19ہزار 200کلومیٹر ہے جو 2025ءکی پہلی سہ ماہی میں صارفین کو سروس مہیا کرنے کے لیے تیار ہو گی۔ اس کیبل کے ذریعے 100ٹی بی فی سیکنڈ کی حیران کن انٹرنیٹ سپیڈ حاصل ہو گی جو ہر سیکنڈ میں 40ہزار ہائی ڈیفی نیشن(ایچ ڈی) ویڈیوز کے برابر ہے۔
Leave a Reply