نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے بجلی مہنگی کرنےکے ساتھ ساتھ گھریلو صارفین کے بلوں پر دیا جانے والا ون سلیب بینیفٹ بھی کردیا جس سے شہریوں کو بھاری بل موصول ہو رہے ہیں۔جیونیوز کے ذرائع کے مطابق اب پروٹیکٹڈ صارفین کے سوا باقی تمام گھریلو صارفین کے لیے ون سلیب بینیفٹ کی یہ سہولت ختم کر دی گئی ہے، صرف یہی نہیں بلکہ لیسکو کی طرف سے بجلی کے بلوں پر ریڈنگ کی تاریخ لکھنا بھی بند کردیا گیا ہے اور بعض لوگوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد ریڈنگ ہورہی ہے تاکہ یونٹ زیادہ استعمال ہوں ۔
جیو نیوز کے مطابق پہلے تقسیم کار کمپنیاں گھریلو صارفین کا بجلی بل ون سلیب بینیفٹ کی بنیاد پر بھیجتی تھیں، یعنی اگر کسی صارف نے ایک ماہ میں 350 یونٹ بجلی استعمال کیے تو اس سے ایک سے 300 یونٹ تک کا ایک ریٹ اور اوپرکے 50 یونٹ کا 301 سے 400 یونٹ والا الگ ریٹ لگتا تھا۔ اب اَن پروٹیکٹڈ صارفین پر استعمال ہونے والی بجلی پر آخر ی استعمال شدہ یونٹ کا ریٹ ہی لگےگا، یعنی اب 350 یونٹ کے استعمال پر 301سے 400 یونٹ تک کے سلیب کا ریٹ لگے گا ۔
سلیب بینیفٹ کے تحت 150 یونٹ استعمال کرنے پر صارف کو پہلے 100 یونٹ13 روپے 48 پیسے میں پڑتے تھے، 100 سے اوپر 50 یونٹ پر صارف سے فی یونٹ 18 روپے 58 پیسے وصول کیے جاتے تھے لیکن اب 150 یونٹ ماہانہ خرچ والے صارفین سے مجموعی طور پر 18 روپے 58 پیسے فی یونٹ وصول کیے جارہے ہیں۔
Leave a Reply