مصر میں سابق صدارتی امیدوار سمیت اخوان المسلمون کے سرکردہ رہنماؤں کو سخت سزائیں سنا دی گئیں

Written by on May 31, 2022

مصر کی ایک عدالت نے سابق صدارتی امیدوار عبدالمنعم ابوالفتوح سمیت اخوان المسلمون کے متعدد رہنماؤں کو جھوٹی خبریں پھیلانے اور ریاست کے خلاف سازش کے الزامات کے تحت سخت سزائیں سنادیں۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق یہ سزائیں اتوار کے روز قاہرہ کی عدالت میں سنائی گئی ہیں۔  سٹرانک ایجپت پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق صدارتی امیدوار 70 سالہ عبدالمنعم ابوالفتوح کو 15 برس قید کی سزا دی گئی ہے۔  اسی پارٹی کے نائب سربراہ محمد القصاص کو 10 برس، اخوان المسلمون کے سابق سپریم گائیڈ محمد عزت کو 15 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے، وہ پہلے ہی جیل میں عمر قید کی متعدد سزائیں بھگت رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ابوالفتوح پہلے اخوان المسلمون کا ہی حصہ تھے لیکن 2011 میں صدارتی الیکشن لڑنے پر انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ انہیں اور ان کے نائب  کو فروری 2018 میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی پر تنقید کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ اخوان المسلمون کے معاذ الشرقاوی کو بھی 10 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔  یاد رہے کہ سنہ 2013 میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل عبدالفتاح السیسی نے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا، اس کے ساتھ ہی اخوان المسلمون کو بھی دہشت گرد گروپ قرار دے دیا گیا تھا۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist