پٹرول ، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے بعد وزیر اعظم نے انڈسٹریل پیکیج کا بھی اعلان کر دیا
Written by Prime FM92 on March 1, 2022
وزیر اعظم عمران خان نے پٹرول ، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے بعد انڈسٹریل پیکیج کا بھی اعلان کر دیا، اوور سیز پاکستانیوں کے جوائنٹ وینچر پر دونوں سرمایہ کاروں کو پانچ سال تک ٹیکس چھوٹ دی جائے گی ۔
لاہور میں انڈسٹریل پیکیج سے متعلق اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جس پیکیج کا اعلان آج کیا جا رہا ہے وہ مجھے حکومت سنبھالتے ہی کر دینا چاہئے تھا ، اوور سیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں تو انہیں پانچ سال کیلئے ٹیکس چھوٹ ہو گی اور اگر وہ جوائنٹ وینچر ( جے وی ) یعنی کسی کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کریں تو دونوں کو پانچ سال تک ٹیکس چھوٹ دی جائے گی ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس ڈالرز کی قلت کی وجہ سے جانا پڑتا ہے،90لاکھ اوورسیز پاکستانی ہیں ،جن کو آسانیاں دینے کا خواہاں ہوں ،50سال پہلےملک تیزی سےآگےبڑھ رہاتھا، حکومت منافع کیخلاف پالیسیاں بنائےتوسرمایہ کاری آنابندہوجاتی ہے، حکومت میں آتےہی فیصلہ کیاتھاصنعتوں پرتوجہ دینی ہے،کوئی بھی ملک صرف سبزیاں بیچ کرآگےنہیں بڑھ سکتا،ہم نےکبھی برآمدات پرتوجہ نہیں دی،ہمیں اوپن ایمنسٹی نہیں دینی چاہیےتھی،گزشتہ حکومتیں ملکی معیشت درست کرنےمیں ناکام رہیں،کرنٹ اکاؤنٹ خسارےسےڈالرزکی کمی ہوجاتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے آئی ٹی شعبے کو عام طرح سے ڈیل کیا،آئی ٹی کے شعبے میں بھارت کہاں سے کہاں پہنچ گیا،اسمال اورمیڈیم انڈسٹریزکیلئےپالیسیاں لےکرآئے،رکاوٹیں ختم کردیں،اب پاکستان تیزی سےاوپرجائےگا،پرکشش مراعات کی بنیادپرسرمایہ کارراغب ہوتےہیں،آزاد ،خود مختار خارجہ پالیسی کے لیے مضبوط معیشت ضروری ہے،ادھر ادھر سے قرضے مانگنے والے ملک کی عزت نہیں ہوتی،ہم نے اپنی معیشت کو مضبوط بنانا ہے ، اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کی کوشش کریں گے، ہم نے ہمیشہ امداد کی جانب سے دیکھا خود کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کا سوچا ہی نہیں۔ ملک انڈسٹریز کی وجہ سے ترقی کرتا ہے ، منافع تو سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے ایسے ہوتا ہے جیسے مکھیوں کیلئے شہد ، جب کسی سرمایہ کار کو علم ہوتا ہے کہ کہیں سرمایہ کاری سے اسے منافع ملے گا تو وہ خود آتا ہے ، ہمارے ملک کو جانا کہیں چاہئے تھا ، وہ آ کہیں گیا ، ماضی میں کبھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر توجہ نہیں دی گئی ۔ سمال اور میڈیم انڈسٹری کسی بھی ملک کی بنیاد ہوتی ہے لیکن ہمارے ملک میں اس قدر مشکلات پیدا کر دی گئیں کہ یہ انڈسٹریز ان مشکلات سے نکل ہی نہیں سکتیں ۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ نئی انڈسٹری لگانے میں وقت لگے گا ، جو موجود انڈسٹری غیر فعال ہے اس میں بھی پیسہ ڈالیں گے تا کہ انڈسٹری گروتھ بڑھے، میرا اوور سیز پاکستانیوں کو ڈیل کرنے کا تجربہ سب سے زیادہ ہے ، شوکت خانم کیلئے اوور سیز پاکستانیوں نے مدد کی ، کوئی پاکستانی باہر کے ملک جاتا ہے چھوٹا سا بزنس کرتا ہے اور پھر اسکا بزنس پھیل جاتا ہے لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہوتا کیونکہ ہم نے اوور سیز کیلئے کتنی رکاوٹیں پیدا کی ہوئی ہیں ، اوور سیز کا پیسہ پھنس جائے تو وہ بیچارے عدالتوں میں رل جاتا ہے ، اوور سیز پلاٹ لیں تو اس پر قبضے ہو جاتے ہیں ، ہماری حکومت نے آتے ہی ان معاملات پر ایکشن لئے ، سپیشل اوور سیز پاکسانیوں کیلئے کورٹ بنائیں ، ہم مسلسل آسانیاں پیدا کرتے رہے ہیں ۔