آسٹریلیا میں 30 سال قبل جیل سے فرار ہونے والے شخص نے کورونا لاک ڈاؤن سے عاجز آکر خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
64 سالہ ڈار کو ڈیسک نامی شخص کو 1992 میں بھنگ کاشت کرنے پر ساڑھے تین سال کی سزا سنائی گئی تھی تاہم وہ 13 ماہ بعد ہی جیل سے بھاگ گیا۔ گزشتہ 30 سال سے حکام اس کو دوبارہ پکڑنے میں ناکام رہے۔ اس دوران ڈارکو ڈیسک محنت مزدوری کرتا رہا لیکن پھر کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن نےاس کا جینا مشکل کردیا۔
سڈنی میں حکومت کی جانب سے رواں برس جون میں لاک ڈاؤن لگایا گیا تو ڈارکو ڈیسک بے گھر ہوگیا، وہ کچھ عرصہ سڑکوں پر سوتا رہا لیکن گزشتہ روز اس نے تنگ آکر خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے ڈارکو کو عدالت میں پیش کیا جہاں اسے ضمانت کا آپشن دیا گیا لیکن اس نے اپنی ضمانت کرانے سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ اسے اپنے سر پر چھت کی ضرورت ہے اور جیل کی چھت اس کیلئے کافی ہوگی۔ قانونی ماہرین کے مطابق ڈارکو ڈیسک کو جیل سے فرار ہونے کے جرم میں سات سال تک قید ہوسکتی ہے۔
Leave a Reply