یورپین تعلقات میں بھارت چین کی جگہ نہیں لے سکتا، سربراہ یورپین خارجہ امور

Written by on September 4, 2021

یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انڈو پیسیفک علاقہ 21ویں صدی کا کشش ثقل کا مرکز (سینٹر آف گریویٹی) بننے جا رہا ہے، اسی علاقے میں مستقبل کی نئی تاریخ لکھی جائے گی، یہ بھی کہا کہ یورپین تعلقات میں بھارت چین کی جگہ نہیں لے سکتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سلوانیہ میں وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

یورپین وزرائے دفاع اور وزرائے خارجہ کے اجلاسوں کے بعد سلوانیہ کے وزیر خارجہ کے ہمراہ آخری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وزراء نے چین کے ساتھ اپنے تعلقات پر بہت غور کیا ہے۔

وزراء کا خیال ہے کہ ہمیں چین کے ساتھ ایک عملی، حقیقت پسندانہ اور مربوط نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

ہمیں افغانستان کے بارے میں چین کے ساتھ انگیجمنٹ بڑھانی پڑے گی، کیونکہ ایک مقابل ہونے کے باوجود تجارت اور معاشی مسائل میں تعاون چین کے ساتھ ہمارے تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔

اس موقع پر انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ آج کی ملاقات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے ساتھ ہم نے انڈو پیسیفک خطے میں جو کچھ ہورہا ہے، اس پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس ماہ کے آخر تک انڈو پیسیفک اسٹریٹجی کے متعلق یورپین کمیشن کے ساتھ مل کر اپنے کام کو دوبارہ شروع کرنے والے ہیں۔

نہوں نے اس موقع پر مزید واضح کیا کہ دونوں کے ہی یورپ سے تجارتی تعلقات ہیں، لیکن ہم  بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات میں اضافہ چاہتے ہیں۔

اس پریس کانفرنس میں یورپین خارجہ امور کے سربراہ نے بیلاروس پر الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر مہاجرین کو یورپ میں داخل ہونے کے لیے اکسا رہے ہیں اور اسے اپنے یورپین ہمسایوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ وقت کی کمی کے باعث گلف ممالک کے ساتھ تعلقات پر آج کے اجلاس میں گفتگو نہیں ہوسکی کیونکہ افغانستان ہمارا بہت سا وقت لے گیا۔


Reader's opinions

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *



Current track

Title

Artist